رسول عالمیان ، پیامبر خداے جہانیان، رحمت تمام مخلوقات حضرت محمدمصطفی ﷺ جو نہ صرف ایک طبقہ کے لیے یا صرف ایک گروہ کے لیے رسول بنا کے بھیجے گیے بلکہ خداے منان نے تمام مخلوقات کے لیے ہمارے نبی کو رحمت بنایا: وما ارسلناک الا رحمۃ للعالمین ۔

اسی لیے رسول نے سب سے پہلے لوگوں کو انسانیت کا درس دیا زمانے والوں کو اہنسا اور شانتی کا پاٹھ پڑ ھایا اور اپنے عمل سے انسانیت کو ظاہربھی کیا اور ا سکا ثبوت قوانین اسلام سے ملتا ہے مثلا پڑ وسیوں کے حقوق، ہمسفر کے حقوق جنمیں کہا گیا ہے کہ انکا احترام کرو اگر چہ وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہوں اگر کتابوں کی ورق گردانی کی جاے اور تحقیق اور جستجو کی جاے تو پتہ چلے گا کہ دنیاکے ہر مسلک کے انصاف پسندعلما اور دانشوروں نے رسول کے بارے میں اپنے اپنے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے بلکہ تمام ادیان قدیم کی کتابوں میں کسی نہ کسی نام سے ہمارے رسول کا تذکرہ کیا گیا ہے اوران کے آنے کی خبر لوگوں کو دی گئی ہے ۔ یہاں ہم ان میں سے بعض کا تذکرہ نہایت اختصار کے ساتھ قارئین کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں :

انگریزی اخبار ۔۔۔۔۔۔لیڈر جو۶ا!کتوبر۱۹۳۰ ء میں الہ آباد سے شائع ہوا ا س میں مہاتما بدھ کا واقعہ نقل کیا گیا ہے :

مہاتما بدھ کا وقت آخر ہے بستر مرگ پر ان کا شاگرد خاص انکے قریب بیٹھا ہوا ہے آنکھوں سے سیل اشک رواں ہے مہاتما بدھ اپنے شاگرد کی جانب دیکھتے ہیں پوچھا گریہ کا سبب کیا ہے شاگردجسکا نام نندا نقل کیا گیا ہے عرض کرتا ہے گریہ کا سبب آپکی جدائی آپکی فرقت ہے آپ ہم سے جدا ہو جاینگے پھر ہماری رہنمائی کرنے والا کون ہو گا ، مہاتما بدھ نے کہا گریہ نہ کر ایک دیوتا آے گا جو پوری دنیا کے لیے رہبر اور رہنما ہو گا ا سکا نام میتریا ہو گا ۔

میتریا کے معنی کیا ہیں ایک بدھ عالم نے جو اسی اخبار میں ہے لکھا ہے کہ میتریا کا مطلب ہے اللہ کی رحمت اور ہمارے رسول جو اللہ کی جانب سے تمام مخلوقات کے لیے رحمت بنکر آے ۔

علاوہ برایں گرو نانک جی کہتے ہیں کہ محمد کی تعریف ہمیشہ کیجیے چونکہ وہ خدا کے سب سے اچھے بندے تھے

کبیر داس جی سنسکرت کے مشہورومعروف کوی[شاعر]کہتے ہیں کہ

کہے کبیراسنوبیراگی

بلا محمد پار نہ لاگی

اسی طرح تلسی داس جی کہتے ہیں :

یہاں نہ پکش پات کچھو راکھ ہو

وید پران نستمت بھاکھ ہو

تب تک سندر مدی کویا

بنا محامد پار نہ ہویا

اسی طرح ایک عیسائی دانشور سر ولیم میور اپنی کتاب لایف آف محمد میں لکھتے ہیں عیسیٰ مسیح نے لوگوں کو اس بات کی جانب متوجہ کیا کہ میں تمہاری ہدایت کے لیے بھیجا گیا ہوں اور میرے بعدایک نبی مبعوث ہو گا جسکا نام احمد ہو گا ۔

جان ڈیون پورٹ نے اپنی کتاب محمد اینڈ قرآن میں رسول کے بارے میں اسطرح اظہار خیال کیا ہے محمد قوم میں اصلاح کرنے والے ایک ایسی شخصیت کے مالک ہیں جو عجوبہ سے کم نہں ہیں اور دنیاآج تک ایسی شخصیت پیدا کرنے سے قاصر ہے ۔

مسٹر والٹر اپنی کتاب فلاسفکل ڈکشنری میں لکھتے ہیں محمد سے بڑ ا انسان دنیا پیدا نہیں کر سکتی ۔

مسٹر ایس ۔پی ۔ا سکاٹ لکھتے ہیں کہ حقیقت یہ ہے کہ محمد کی تعلیم نے اندھیروں کو ختم کر دیا اور نوع انسانی کو جہالت سے نکال کر روشنی اور علم کی دنیا میں داخل کر دیا ۔

کار لایل کہتا ہے محمد کے کلام نے لوگوں کو وجودخدا سے آشنا کر دیا اور ان کا کلام ایسا جو مستقیماً دل پر اثر کرتا ہے لوگوں کو چاہیے کہ اسے سنیں اور اس کلام کو نہ سنا تو کوئی کلام ان پر اثر انداز نہیں ہو سکتا

+ نوشته شده در  2012/2/3ساعت 14:52  توسط ALIWAHEED SAJDI halepoto  |