قول الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فداک ابی وامی یا فاطمۃ

فرمان رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمہ میرے ماں باپ تجھ پر قربان

۱۸۔عن ابی عمر رضی اللہ عنھما ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کان اذا سافر کان آخر الناس عھدا بہ فاطمۃ واذا قدم من سفر کان اول الناس بہ عھدا فاطمۃ رضی اللہ عنھما فقال لھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فداک ابی وامی۔

"حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر کا ارادہ فرماتے ہیں تواپنے اہل وعیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو کرکے سفر پر روانہ ہوتے ہوتے وہ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا ہوتیں اورسفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضر ت فاطمہ سلام اللہ علیھا ہی ہوتیں اور یہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا سے فرماتے :فاطمہ!میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں "

حوالاجات

۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۷۰،رقم۴۷۴۰

۲۔ابن حبان الصحیح ،۲:۴۷۰،۴۷۱،رقم ۶۹۶

۱۹۔عن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال لفاطمۃ:فداک ابی وامی۔

"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بھی مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا سے فرماتے تھے :فاطمہ میرے ماں باپ تجھ پرقربان ہوں "

حوالات شو کانی نے درالسحابہ فی مناقب القرابة والصحابہ (ص:۲۷۹)میں کہا ہے کہ اسے حاکم نے المستدرک میں روایت کیا ہے

+ نوشته شده در  2012/2/1ساعت 10:50  توسط ALIWAHEED SAJDI halepoto  |