حضرت آية الله العظمی سيدعلی حسينی سيستانی
ولادت:
حضرت آیة اللہ العظمی سیستانی ۱/ ربیع الاول سن ۱۳۴۹ ہجری قمری میں مقدس شہرمشہدمیں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والدنے اپنے جدکے نام پر آپ کانام علی رکھا
|
ایک
عرب ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ کربلائے معلی میں سید الشہداء حضرت امام
حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر 15 ملین زائر شرکت کریں گے۔ |
ابنا: سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر کربلائے معلی میں 15 ملین زائر شرکت کریں گے۔
عراقی حکام کے مطابق ملک مختلف حصوں سے زائرین کربلا کی جانب رواں دواں ہیں ، اکثر لوگ اپنے علاقوں سے قافلوں کی شکل میں پیدل کربلا پہنچ رہےہیں پاکستان ، ایران ، ہندوستان، شام، ترکی، لبنان ، کویت ، سعودی عرب اور یورپ اور امریکہ سے بھی زائرین بڑی تعداد میں کربلا پہنچ رہے ہیں۔اس وقت کربلائے معلی میں کئی ملین زائر موجود ہیں ۔
واضح رہے کہ سنیچر کو پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کے نواسے حضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم اسلامی اور مذہبی عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جائے گا
قرآن اور حسین
اگر قرآن سید الکلام ہے (١)تو امام حسین سید الشہداء ہیں(٢)
ہم قرآن کے سلسلے میں پڑھتے ہیں، ”میزان القسط”(٣) تو امام حسین فرماتے ہیں،”امرت بالقسط”(٤)
قائد انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي کے والد حجت الاسلام والمسلمين حاج سيد جواد حسيني خامنہ اي مرحوم تھے.
حضرت آية الله العظمی سيدعلی حسينی سيستانی
ولادت:
حضرت آیة اللہ العظمی سیستانی ۱/ ربیع الاول سن ۱۳۴۹ ہجری قمری میں مقدس شہرمشہدمیں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والدنے اپنے جدکے نام پر آپ کانام علی رکھا
حضرت آية الله العظمی ناصر مکارم شيرازی
آیة اللہ ناصرمکارم شیرازی کی ولادت سن ۱۳۴۵ ہجری قمری میں شیرازنامی شہرمیں ہوئی ۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہرشیرازمیں ہی حاصل کی۔
آية الله العظمی نوری همدانی
آیة اللہ العظمی نوری ہمدانی کی ولادت سن ۱۳۰۴ ہجری شمسی میں ایران کے ہمدان نامی شہرمیں ہوئی ۔ انہوں نے سات سال کی عمرمیں
مرحوم آیت اللہ اراکی اور انکی کتاب‘‘اصول الفقہ’’کا تعارف
مرحوم آیت اللہ العظمیٰ محمد علی اراکی رحمۃ اللہ علیہ۱۳۱۲ ھ ۔ ق کو شھرِ‘‘اراک ’’ میں(جو اس زمانے میں ‘‘عراق’’ کے نام سے شہرت رکھتا تھا) مقیم ایک مذھبی گھرانے میں پیدا ھوئے
حضرت آية الله العظمی صافی گلپايگانی
حضرت آیة اللہ العظمی صافی گلپایگانی سن ۱۳۳۷ ہجری قمری میں جمادی الاول کی ۱۱ تاریخ کوگلپایگان نامی شہرکے ایک روحانی خاندان میں پیدا
بسم اللہ الرحمن الرحیم |
بنام خدائے رحمن و رحیم |
اٴَللّٰھُمَّ اِنّيِ اٴَسْاٴَ لُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتي وَ سِعَتْ کُلَّ شَيْءٍ،وَ بِقُوَّتِکَ الَّتي قَھَرْت |
خدایا میراسوال اس رحمت کے واسطہ سے ھے جو ھر شے پر محیط ھے۔ اس قوت کے واسطہ سے ھے جو ھر چیز پر حاوی ھے |
بِھٰا کُلَّ شَيْءٍ،وَخَضَعَ لَھٰا کُلُّ شَيْ ءٍ،وَذَلَّ لَھٰا کُلُّ شَيْ ءٍ، وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتي غَلَبْتَ |
اور اس کے لئے ھر شے خاضع اور متواضع ھے۔ اس جبروت کے واسطہ سے ھے جو ھر شے پر غالب ھے اور اس عزت کے واسطہ سے ھے |
لقد ارسلنا رسلنا بالبینات و انزلنا معہم الکتاب و المیزان لیقوم الناس بالقسط و انزلنا الحدید فیہ باس شدید و منافع للناس و لیعلم اللہ من ینصرہ و رسلہ بالغیب ان اللہ قوی عزیز(سورہ حدید آیہ ۲۵) بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل کے ساتھ بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے تاکہ لوگ انصاف کے ساتھ قیام کریں اور ہم نے لوہے کو بھی نازل کیا ہے جس میں شدید جنگ کاسامان اور بہت سے دوسرے منافع بھی ہیں اور اس لئے کہ خدا یہ دیکھے کہ کون ہے جو بغیر دیکھے اس کی اور اس کے رسول کی مدد کرتا ہے اور یقینا اللہ بڑ ا صاحب قوت اور صاحب عزت ہے ۔ خدا وندعالم نے اس آیت میں انبیاء کی رسالت کا مقصد معاشرہ میں عدالت کو قایم کرنا قرار دیا ہے لہذا جتنے بھی انبیاء اس دنیا میں تشریف لائے سب نے عدالت کو قائم کرتے ہوئے لوگوں کو عدالت کی طرف راغب کیا ۔